افغانستان میں 6.3 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 9 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان حکام کے مطابق زلزلے سے اموات کی تعداد 2 ہزار 54 ہوگئی جبکہ 9 ہزار 240 افراد زخمی ہیں۔ ایک ہزار 328 گھروں کو نقصان پہنچا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہفتہ کی صبح 11 بجے افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا، جس کا مرکز ہرات سے 40 کلو میٹر شمال مغرب میں تھا اور اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی، زلزلے کے بعد 4.6 اور 6.3 شدت کے آفٹر شاکس بھی آئے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے کے باعث مٹی کے تودے اور عمارتیں گرنے سے اموات ہوئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مٹی کے ملبے کے نیچے لوگوں کے پھنسنے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ زلزلے کے وقت اچانک عمارت ہلنے لگی، دیواروں کے پلستر گرنا شروع ہوئے اور ان میں دراڑیں پڑ گئیں، نیٹ ورک کنیکشنز منقطع ہوگئے، مرد، عورتیں اور بچے اونچی عمارتوں سے دور گلیوں میں ہی کھڑے رہے اور آفٹر شاکس کے بعد گھروں کو لوٹنے سے ہچکچاتے رہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (این ڈی ایم اے) کے ترجمان ملا جان صائق نے کہا ہے کہ تین صوبوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، کم از کم 15 افراد جاں بحق اور تقریباً 40 زخمی ہوئے ہیں، ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
صوبہ ہرات کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد حادثات میں 14 افراد ہلاک اور 78 زخمی ہوئے ہیں، اطلاعات ہیں کہ اب بھی کئی لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
افغانستان میں گزشتہ سال جون میں 5.9 شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق اور ہزاروں بے گھر ہوئے تھے جبکہ رواں برس کے مارچ میں افغانستان اور پاکستان میں 6.5 شدت کے زلزلے میں بھی ایک درجن سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔