یوم استحصال کشمیر کے موقع پر ترکیہ اور برازیل میں پاکستانی سفارتخانے میں یادگاری تقریبات کا انعقاد ہوا۔
پاک ترکیہ کے پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے چیئرپرسن، ممبر پارلیمنٹ علی ساہین، ممبر پارلیمنٹ برہان کیاترک،ممتازکشمیری رہنما عبدالرشید ترابی، صدر اسٹریٹجک فارسائٹ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹرگورے الپراورسول سوسائٹی کے نمائندہ گان نے تقریب میں شرکت کی۔
پاک ترکیہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کےچیئرپرسن ممبر پارلیمنٹ علی ساہین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ"جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے"
چیئرپرسن ممبر پارلیمنٹ کا کہنا ہےکہ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیری عوام کی مرضی کےمطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے اورکرتی رہے گی،آزادی کے منصفانہ مقصد میں ترک قوم ہمیشہ اپنےکشمیری بھائیوں کےساتھ کندھےسےکندھا ملا کر کھڑی رہے گی۔
ممتاز کشمیری رہنما عبدالرشید ترابی کا کہنا ہےکہ بھارت کشمیر پرقبضے کو طول دینےکےلیےتمام ممکنہ حربےاستعمال کرکے5 اگست کےیکطرفہ،جابرانہ اورغیرقانونی اقدامات کررہا ہے،
سفیرڈاکٹریوسف جنید نےکہاآج کا دن ہمیں 5 اگست 2019 کی بھارت کی مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی کارروائی کی یاددلاتا ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرگزرتےدن کے ساتھ خراب ہورہےہیں اورکشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو خاموش کرنےکی کوششیں کی جا رہی ہیں،
دوسری جانب یوم استحصال کشمیر کےموقع پرایمبیسی آف پاکستان برازیل میں 5 اگست کو مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا،اس تقریب میں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور صحافیوں نے شرکت کی
تقریب میں 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 اور 35A کو منسوخ اورکشمیری عوام کی خود ارادیت کو چھین کر ان کے حقوق کو ضبط کرنے کو اجاگر کیا گیا۔