پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی پر عدالتوں کی جانب سے مسلسل اور بروقت ریلیف کی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی پر عدالتی ریلیف کی بارش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا، پشاور ہائیکورٹ نے غیرمتوقع طور پر گوجرانوالہ سے رکن قومی اسمبلی بلال اعجاز کی 21دن کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔
پشاور ہائیکورٹ کے ہی حکم پر محکمہ داخلہ نے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا۔
بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دینے کے بعد آج ان تمام مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا، ضمانت کی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ ملزم سے کوئی ریکوری نہیں ہونی اور تمام کیسز انتقامی کارروائی ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے بھائی کو 2 روز میں بازیاب کروانے کا حکم دے دیا۔ پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہ دینے پر جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پی ٹی آئی کی توہین عدالت کی درخواست پر اعتراضات دور کرکے آج سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی کو نوٹسز جاری کردیئے۔
واضح رہے کہ عوامی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے پی ٹی آئی انتقامی کارروائیوں کا دعویٰ کرتی رہتی ہے لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ عدالتوں کی طرف سے انہیں ترجیحی بنیادوں پر ریلیف دلوایا جاتا ہے۔ بغض کیسز میں تو تفتیشی اداروں کو انکوائری اور ریکوری کیلئے جسمانی ریمانڈ تک نہیں لینے دیا جاتا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس وقت ملک بھر کی عدالتوں میں لاکھوں کیسز سماعت کے منتظر ہیں مگر پی ٹی آئی والوں کی درخواستوں پر عدالتوں سے مسلسل ریلیف کا سلسلہ جاری ہے۔