وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کا فوج سے مذاکرات کا مطالبہ غیر آئینی قرار دے دیا ۔
بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے فوج کے ساتھ مذاکرات پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وہ اپنا نمائندہ مقرر کریں، ہم مذاکرات کریں گے۔
لازمی پڑھیں۔ فوج نمائندہ مقرر کرے، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں، بانی پی ٹی آئی
سابق وزیر اعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ گفتگو ایوان میں ہی ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نئی نئی باتیں کررہے ہیں ، یہ چاہتے ہیں جی ایچ کیو بات کرنے کے لیےبندہ بھیجے لیکن پہلے نو مئی کا معاملہ کلیئر ہونا چاہیے کہ بغاوت کیوں کی؟۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاسی قوتوں نے مل کر ہی دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے ، ایک سیاسی جماعت تو شہدا کے گھروں میں فاتحہ خوانی سے بھی گریز کرتی ہے، جب ہر بندہ آئین کی اپنی تشریح کرے گا تو اسکی اہمیت نہیں رہے گی ۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہیں وردی والوں سے بات کرنے کی گندی عادت لگی ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی بگڑے ہوئے بچے کی گود میں بیٹھے رہے اب بھی اسپیشل قیدی کو جیل میں ساری سہولتیں میسر ہیں جبکہ ہمیں جیل میں یہ سہولتیں میسر نہیں تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کی باتیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں ، انشاءاللہ حکومت کی مدت پوری ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کا مل کر مقابلہ کرنا پڑے گا۔