گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاہے کہ ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسز کریں گی مرکزی بینک اس کا تعین نہیں کرے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک کا کہناتھا کہ مارکیٹ میں ڈالر کی دستیابی بہت بہتر ہے اس لئے روپے پر دباؤنہیں ہے، ہماری امپورٹس بڑھی ہیں لیکن انفلوز بھی بڑھے ہیں، ہماری برآمدات اور ترسیلات زر سے حاصل ڈالرز امپورٹس سے زیادہ رہیں گے، اس لئے ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ نہیں آئے گا، امید ہے ہمارے قرضے ری شیڈول ہوجائیں گے، جون 2025 تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر سے زیادہ ہوجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک تو مہنگائی کم ہو رہی ہے ، اس کے بعد ہمارا کرنٹ اکاونٹ خسارہ کافی نیچے آیا ہے ، 2022 میں ساڑھے سترہ بلین ڈالر تھا، 2023 میں کم ہو کر 3.3 بلین ڈالر ہو گیا تھا ، اس سال نمبر صرف 7ملین ڈالر ہے ، جو کہ جی ڈی پی کا 0.2 فیصد بنتاہے ، پچھلے سال ایک فیصد تھا اور 2022 میں جی ڈی پی کا 4.7 فیصد تھا، اس میں مسلسل بہتری آ رہی ہے ، اس کے ساتھ سٹیٹ بینک کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے ، پچھلے سال جون میں 4.4 بلین ڈالر تھے ، اس سال میں 9.4 بلین ڈالر ہو گئے ہیں ، پانچ بلین کا اضافہ ہواہے ۔