اسٹیٹ بینک آف پاکستان آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج (29 جولائی کو) کرے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مرکزی دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج (29 جولائی) کو ہو گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے بعد اسی روز ایک پریس کانفرنس میں مانیٹری پالیسی سے متعلق کمیٹی کے فیصلے کا اعلان کریں گے۔
بینک دولت پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ہیڈ آفس کراچی میں ہوگا۔ جس میں زری پالیسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ شرح سود میں ایک سے ڈیڑھ فیصد کمی کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی بڑی بروکریج فرم ’ٹاپ لائن سکیورٹیز‘ کے ایک حالیہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 75 فیصد کاروباری شخصیات شرح سود میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔
سروے کے مطابق 60 فیصد کاروباری حضرات نے 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ یہ توقع جولائی 2024 میں افراط زر میں متوقع کمی کے باعث 19.5 فیصد تک گرنے کا امکان ہے۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایڈجسٹمنٹ آخری مالیاتی پالیسی میں جون 2020 کے بعد پہلی بار کی گئی 150 بیسس پوائنٹ کی کمی کے بعد لگاتار دوسری بڑی کٹوتی ہو گی۔