جماعت اسلامی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنے کی کال کے بعد مختلف شہروں میں پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی ہے اور الزام عائد کیا کہ پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔
جماعت اسلامی کی جانب سے 26 جولائی سے مہنگائی کے خلاف اسلام آباد میں تین روزہ دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تاہم، دھرنے سے قبل جماعت اسلامی کا کارکنوں اور پارٹی رہنماؤں کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کا دعویٰ سامنے آیا ہے اور بعض مقامات پر اہلکاروں کی جانب سے خواتین کے ساتھ بدتمیزی کا بھی دعویٰ کیا گیا۔
سیکرٹری جنرل امیرالعظیم کے مطابق جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیاء الدین انصاری اور دیگر ذمہ داروں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔
امیرالعظیم کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، اسلام آباد میں دھرنا ہرصورت ہوگا۔
ناروال و حسن ابدال
نارووال سے سابق ضلعی امیر جماعت اسلامی انوارالحق بٹ جبکہ حسن ابدال سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں اور تحصیل امیر الطاف حسین سمیت ایک کارکن کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا۔
سٹی امیرنورالامین کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا اور ان کے بیٹے کو گرفتار کیاگیا۔
بہاولپور
خیرپور ٹامیوالی سے جماعت اسلامی کے 10 کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ سامنے آیا جبکہ ساہیوال میں بھی مقامی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے کا دعویٰ کیا گیا۔
گوجرانوالہ
گوجرانوالہ میں جماعت اسلامی کے امیدوار پی پی 64 فرقان عزیز بٹ کے گھر پولیس نے چھاپہ مارا اور سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس کی بھاری نفری نے فرقان بٹ کے گھر کا محاصرہ کرلیا تاہم وہ اپنے گھر میں موجود نہیں تھے۔
وہاڑی
جماعت اسلامی وہاڑی کے مطابق پولیس نے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کے لئے جانے والے 7 افراد گرفتار کرلئے ہیں اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے جس کے پیش نظر متعدد کارکنان روپوش ہوگئے ہیں۔
سمبڑیال
سمبڑیال سے نائب ضلعی امیر سیالکوٹ محمد اویس گھمن اور سابق امیدوار صوبائی اسمبلی میاں عمران اختر کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا گیا، میاں عمران اختر آج ہی عمرہ کی ادائیگی کے بعد پاکستان پہنچے تھے۔
سرگودھا
سرگودھا سے ضلی امیر کا کہنا تھا کہ پولیس نے جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر پر چھاپہ مارا اور ایک کارکن گرفتار کیا جبکہ تحصیل کے دفاتر پر بھی پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
دنیا پور
دنیاپور جماعت اسلامی کا قافلہ اسلام آباد دھرنے میں شرکت کے لیے روانہ ہوگیا ہے جس کی قیادت شکیل احمد کر رہے ہیں۔
شکیل احمد کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے تحصیل امیر حافظ خورشید احمد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہمارا قافلہ اسلام آباد میں دھرنے میں ضرور شرکت کریگا۔
امیر العظیم کا ویڈیو پیغام
اپنے ویڈیو پیغام میں امیرالعظیم کا کہنا تھا کہ لاہور سمیت دیگر اضلاع میں پولیس گردی جاری ہے، پولیس اہلکاروں کی خواتین سے بدتمیزی افسوسناک ہے، حکومت کا رویہ غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا دھرنا لازمی ہوگا اور حافظ نعیم الرحمن دھرنے کی قیادت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دفعہ 144 بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔