نگراں حکومت نے معیشت کی دستاویزات کے لیے فنانس ترمیمی آرڈیننس 2023 کا اجراء ملتوی کردیا ہے۔
موجودہ حکومت وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام اداروں اور محکموں کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو رجسٹرکرنے کے لیے اپنے ڈیٹا کو مستقل بنیادوں پر مربوط کرنے کے لیے ایک آرڈیننس کا مسودہ تیار کر رہی ہے۔
صرف 120 دن کی مدت کے لئے مقررہ وقت کے آرڈیننس کو کوئی قانونی حمایت حاصل نہیں ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت صدر منی بل کے تحت آنے والے معاملات پر آرڈیننس بھی جاری کر سکتے ہیں۔
تاہم قومی اسمبلی کے سامنے منی بل کے دائرہ کار میں آنے والے معاملات سے متعلق ہر آرڈیننس اور اسمبلی سے منظور نہ ہونے کی صورت میں 120 دن کی مدت کے بعد خود بخود منسوخ ہو جاتا ہے۔
قومی اسمبلی ایک قرار داد کے ذریعے آرڈیننس کی معیاد میں مزید 120 دن کی توسیع بھی کر سکتی ہے۔چونکہ قومی اسمبلی اس وقت موجود نہیں اس لیے اسمبلی میں منی بل پیش نہیں کیا جا سکتا۔