سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی آنے والے دنوں میں اپنے ملک میں رقم چند منٹوں میں ٹرانسفر کر سکیں گے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق ترسیلات بھیجنے کے نظام ’راست‘ کو عرب مانیٹری فنڈ سے منسلک کرنے جا رہے ہیں، اس نظام کے فعال ہونے سے 50 لاکھ سے زائد پاکستانی ترسیلات زر براہ راست اپنے پیاروں کے اکاونٹ میں بھیج سکیں گے۔ اس نظام سے جہاں پیسے فوری منتقل ہوسکیں گے وہیں رقم بھیجنے پر اخراجات بھی کم ہوں گے۔
کراچی میں ڈیجیٹل سپلائی چین فنانسنگ کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک سلیم اللہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک میں رہنے والے پاکستانی ملکی معیشت میں اہم کردار رکھتے ہیں، خاص کر خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کی ایک بہت بڑی تعداد آباد ہے، ان میں بیشتر روزگار کے باعث رہائش پذیر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے اسٹیٹ بینک ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔ باہر سے پاکستان رقم بھیجنے والوں کے لیے مرکزی بینک نے آسانی پیدا کرنے کے لیے ترسیلات زر کے نظام راست کو عرب مانیٹری فنڈز سے منسلک کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ امید ہے کہ ایک سال میں یہ سہولت دستیاب ہوجائے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق جون 2024 کے دوران ترسیلات زر 3 ارب 20کروڑ ڈالر رہیں۔ جون کے دوران ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 44.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر مالی سال 2024 کے دوران 30.3 ارب ڈالر آئے۔ اس میں 10.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ مالی سال 2023 میں 27.3 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے تھے۔
جون 2024 میں سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے 808.6 ملین ڈالر، اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے 654.3 ملین ڈالر، برطانیہ سے 487.4 ملین ڈالر اور امریکہ سے 322.1 ملین ڈالر بھیجے گئے۔
خیال رہے کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی اس وقت روشن ڈیجیٹل اکاونٹ، عام بینکنگ چینل، ویسٹرن یونین، راست، منی آرڈرز اور منی ٹرانسفر اپیس سے رقم منتقل کرتے ہیں۔