لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی تھانہ شادمان جلانے کے مقدمے میں سابق وزریر خارجہ شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کر دی۔
جج خالد ارشد نے کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی، شاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ شاہ محمود قریشی کو سماعت کے بعد کوٹ لکھپت جیل سے واپس اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کی جانب سے رانا مدثر ایڈووکیٹ نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ جو چالان کی کاپی ان کے مؤکل کو ملی وہ ادھوری ہے اور جو ثبوت پولیس نے ہمیں یو ایس بی میں فراہم کرے تو وہ یو ایس بی بھی خالی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 18 جولائی تک ملتوی کر دی۔
شاہ محمود قریشی کو آج سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل پہنچا دیا گیا تھا، شاہ محمود قریشی پر تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔