وزیر اعظم شہباز شریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں بار بار خرابی اور پیداوار کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کا براہ راست تعین کرکے سخت ایکشن لینے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں پراجیکٹ کی بندش کی وجوہات پر ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کمزور ارضیاتی اور زلزلے سے متاثرہ علاقے میں تعمیر کیا گیا۔
اجلاس میں تھڑد پارٹی آڈٹ سے انکوائری کرانے کی مخالفت کی گئی جس پر وزیر اعظم نے ذمہ دران کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا ۔
وزیر اعظم نے کہا منصوبے کے ڈیزائن میں خرابی اور تعمیر میں نقائص سامنے آئے، جہاں کنکریٹ کی فلنگ ہونی چاہئے تھی وہاں مٹی سے بھرائی کی گئی، اربوں ڈالرز لگانے کے باوجود ڈیزائن میں خرابی آنا بدقسمتی ہے، این جے ایچ پی پی کا معاملہ چائنا انرجی اور چائنا گیزوبا گروپ کے سامنے اٹھایا،منصوبے کو جلد از جلد آپریشنل کرنے کے لیے خرابی دور کرنے پر بات کی۔
وزیراعظم نے کہا یہ میری یا واپڈا کی بات نہیں، اس سے پاکستان کے عوام کی قسمت جڑی ہے۔
اجلاس میں سابق سیکریٹری شاہد خان اور سیکریٹری آبی وسائل سید علی مرتضیٰ پر مشتمل کمیٹی قائم کرکے منصوبے کے نقائص کی تحقیقات کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔