پاکستان نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان سرحد باب دوستی پر فائرنگ کرکے 2 پاکستانیوں کو شہید کرنیوالے افغان اہلکار کو ہمارے حوالے کیا جائے تاکہ اسے کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز اور نگران وزیر توانائی محمد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج چمن سرحد پر افغانستان کی طرف سے معصوم شہریوں پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ایک 12 سالہ بچے سمیت 2 افراد شہید اور 2 زخمی ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر پیش آنے والا فائرنگ کا واقعہ قابل مذمت ہے، پاکستانی افواج دہشتگردوں کیخلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ ہم ہی جیتیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہماری فورسز نے واقعہ پر تحمل کا مظاہرہ کیا، ایک ذمہ دار ریاست کا ایسا ہی مظاہرہ ہوتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان سرحد چمن بارڈر کراسنگ پر افغان اہلکار کی بلااشتعال فائرنگ سےکمسن بچے سمیت 2 پاکستانی شہید ہوئے جبکہ ایک بچہ زخمی بھی ہوا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق باب دوستی پر افغان سیکیورٹی فورسز نے راہ گیروں پر بلااشتعال فائرنگ کی، یہ واقعہ زیرو لائن پر واقع آؤٹ باؤنڈ گیٹ پر پیش آیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے جانی نقصان سے بچنے کیلئے فائرنگ کے تبادلے سے گریز کیا، افغان حکام سے غیرذمہ داری پر مجرم کو پکڑ کر پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کیلئے رابطہ کیا گیا۔
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ عبوری افغان حکومت مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، مثبت اور تعمیری دوطرفہ تعلقات کے ذریعے امن، خوشحالی اور ترقی کیلئے پُرعزم ہیں، اس طرح کے ناخوشگوار واقعات سے خلوص نیت اور مقصد کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔