سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی نئی سیاسی جماعت ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ لانچ کر دی ہے اور اس حوالے سے اسلام آبادمیں تقریب کا انعقاد کیا گیا ، نئی سیاسی جماعت میں مفتاح اسماعیل ، سردار مہتاب عباسی ، رانا زاہد توصیف ، زعیم قادری ،ڈاکٹر ظفر مرزا ، ڈاکٹر مہر لیاقت ، شیخ صلاح الدین ، دیوان سچل ، بینا رضا، ڈاکٹر مہر لیاقت ، سردار انور سومرو ، ڈاکٹر اظہر اسلم میں شامل ہیں جبکہ شاہد خاقان عباسی عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر ہوں گے اور مفتاح اسماعیل پارٹی کے سیکرٹری ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے اپنی نئی جماعت ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ ملک ضابطےکےبغیرچل سکے،ہرغیرآئینی عمل نےملک کو کرپٹ ترین سیاستدان دیئے،احتساب ان لوگوں کا ہونا چاہیےجودوسروں پرٹیکس لگاتےہیں خود ادا نہیں کرتے،پاکستان میں اربوں کھربوں کا مال اسمگل ہوکر آتا ہے،یہ ملک ایسے کتنی دیر تک چلے گا،ہم نے ملک کے مسائل کو حل کرنا ہے بڑھانا نہیں ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام چاہیے،ہم بغیر پڑھے قانون پاس کرتےہیں میں اس کا حصہ رہا،95 فیصد قوانین حکومت کی سہولت کیلئےہوتےہیں عوام کے لیے نہیں،آپ کو ملک آئین کے مطابق چلانا پڑے گا،عوام پاکستان میں خاندانی اور پیسے کی سیاست کو پرواہ نہیں چڑھایا جائے گا،عوام پاکستان میں عہدیدار دو ٹرم سے زیادہ نہیں رہیں گے،جو ملک انٹرنیٹ بند کردیتا ہو کیسے چلے گا،معیشت درست کرنےکا طریقہ ہےحکومت استطاعت مطابق ٹیکس وصول کرے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے کہ ملکی حالات ٹھیک ہوسکیں،یہ ذاتی مفاد اور اقتدار کا سفر نہیں ہے،
شاہد خاقان عباسی کا کہناتھا کہ ہمارا ملک مشکل میں ہےاس کیلئےجوکرسکتےہیں حاضرہیں،پاکستان میں نہ سیاسی استحکام ہے نہ معاشی استحکام ہے،بدقسمتی سے آج حکمرانوں کو کسی بات کی پرواہ نہیں،پاکستان کے 2 کروڑ 60 لاکھ بچےاسکولوں سے باہر ہیں،جوملک دودھ پرٹیکس لگادے وہ اگلےسال کس پرٹیکس لگائے گا، ملک تکلیف میں ہے لوگ تکلیف میں ہیں،ارباب اختیار تماشائی بنے بیٹھے ہیں،ہم آج تباہی کےدہانےپرکھڑے ہیں لیکن کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین بڑی جماعتیں حکومت میں ہیں،عوام نے تمام سیاسی جماعتوں کو آزما لیا ہے،ایسےلوگ ہونےچاہیےجو اقتدار کی کرسیاں تلاش نہ کررہےہوں،ہارے ہوئے لوگ کس اخلاقی اتھارٹی سے بات کریں گے،عوام پاکستان ایک غیر روائتی جماعت ہے،پاکستان میں سیاسی جماعتیں مخصوص مقاصد کے لیے بنتی ہیں،عوام پاکستان ریڈی میڈ جماعت نہیں ہے،ہرالیکٹیبل قابل قبول نہیں، عوام پاکستان میں شمولیت کیلئےعوامی شہرت بہترہونا ضروری ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام پاکستان میں ملک کو دینےوالے لوگ ہوں گے لینے والے نہیں، ہمیں احساس ہے کہ یہ مشکل سفر ہے، ہمارا آسان سفر اپنی سابق جماعتوں میں تھا، مشکل سفر کا آج پہلا قدم اٹھایا ہے، یہ ہر قیمت پر اقتدار کا سفر نہیں ہے، اسلام ، پاکستان ، عوام کی خدمت ہمارا نظریہ ہے، کچھ لوگ پوچھتے ہیں اسٹیبلشمنٹ ساتھ ہے، لوگ پوچھتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے اجازت لےکرآئے ہیں، لوگ سوچتےہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کےبغیرسیاست نہیں ہوسکتی، جو جماعتیں بنی ہیں اسٹیبلشمنٹ نے ہی بنائی ہیں
مفتاح اسماعیل
پارٹی کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ لفظی کارروائی نہیں پاکستان کا نظام بدلنا ہوگا ،اس وزارت کا کوئی فائدہ نہیں جس کا عوام کو فائدہ نہ ہو،پاکستان کے عوام کو جہالت اور غربت میں رکھا گیا ہے ،پاکستان میں 44فیصد بچےخوراک کی وجہ سےذہنی،جسمانی طورپرکمزور ہیں،پاکستان کےنظام حکمرانی نےہمیں یہ دیا ہےکہ خطےکےتمام ممالک سے پیچھےہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہناتھا کہ پاکستان اس لیے پیچھے رہ گیا کہ نظام ظالمانہ ہے ، پاکستان کی ریاست ایک شکاری اور عوام شکار کی مانند ہیں ، حکومت نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کا ٹیکس ڈبل کردیا ہے، یہ پاکستان ہمیں منظور نہیں ہے ،قائداعظم نے پاکستان اس لیے نہیں بنایا تھا کہ یہاں لوگ بھوکےمریں،یہ حکومت کیا ایسٹ انڈیا کمپنی چلا رہی ہے ،مڈل کلاس پاکستانی کو مارا جارہا ہے،ٹیکس وصولی کے حوالے سے نظام درست نہیں ۔
انہوں ے کہا کہ شکاری اور شکار کا نظام تبدیل کرنا ہوگا،یہ حکمران ہمیں زندگی کا تحفظ نہیں دے سکتے،اس نظام کو اب نہیں چلنے دیں گے ، اللہ کرے کہ ہم دہشتگردی کے خلاف آپریشن میں کامیاب ہوں، قائداعظم کےبغیریہ ملک چل سکتا ہےتوکسی اورکےبغیربھی چل سکتا ہے،سیاست صرف سیاستدانوں،ججز،جرنیلوں پرنہیں چھوڑسکتےعوام کو سیاست میں آنا ہوگا۔
ان کا کہناتھا کہ ہمارا ویژن ہےہرپاکستانی کو آگے بڑھنے کا موقع دینا ہے،ریاست کا فرض ہےہرپاکستانی کو آگے بڑھنے کا موقع دے، آئیے ہمارا ساتھ دیں ۔