پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی آل پارٹیز کانفرنس میں ضرور شرکت کرے گی اور وہاں بلوچستان سمیت دیگر مسائل پر اپنا مؤقف رکھے گی۔ ہماری سوچ یہ ہے کہ اتفاق رائے بنانا ہوگا تاکہ ان تمام مسائل کا صحیح طریقے سے مقابلہ کرسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں غریبوں پر جارحانہ قسم کے ٹیکسز لگے ہیں ،غریب طبقے پر ٹیکسز نہیں لگنے چاہیے۔
وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی ، صوبائی وزراء اور پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی مخالفت کی وجہ سے شمسی توانائی پر ٹیکس نہیں لگا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے چیف جسٹس اور جج کو نشانہ بنانا صحیح نہیں، سب کو دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں۔ بلوچستان میں صحت، ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں سندھ طرز کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہیں ہونا چاہیے۔
چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان پر سب سے تفصیلی بریفنگ ملی۔ بلوچستان کے اپنے ڈائنامکس اور اپنی مشکلات ہیں۔ پیپلز پارٹی کا دہشتگردی کے حوالے سے بڑا واضح مؤقف اور جامع پالیسی و سوچ ہے ۔ وفاقی حکومت نے آپریشن کے حوالے سے اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم نے آل پارٹیز کانفرنس بھی بلائی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی اس کانفرنس میں ضرور شرکت کرے گی اور وہاں بلوچستان سمیت دیگر مسائل پر اپنا مؤقف رکھے گی۔ ہماری سوچ یہ ہے کہ اتفاق رائے بنانا ہوگا تاکہ ان تمام مسائل کا صحیح طریقے سے مقابلہ کرسکیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ بلوچستان کے حوالے سے دہشتگردی اور امن وامان نہ صرف قومی بلکہ عالمی مسئلہ ہے ، ہماری کوشش ہے کہ صوبائی سطح پر تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی قوتوں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ اے پی سی میں بھی تمام جماعتوں کو موقع ملے گا کہ وہ اپنا مؤقف دیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ فروری کے عام انتخابات میں دھاندلی سے پیپلز پارٹی کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچنے سے سخت اختلاف رکھتا ہوں، پیپلزپارٹی کے کئی امیدواروں کے بھی بلوچستان ، پنجاب، خٰیبر پشتونخوا اور کراچی کے مختلف حلقوں کے حوالے سے انتخابی کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو ہر انتخابات میں تحفظات رہے ہیں ۔