اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفرکیس کی ان کیمرہ کارروائی کی ایف آئی اے کی درخواست نمٹا دی۔ قرار دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواست پر9 پیر کو دن دو بجے اکتوبرکو سماعت ہوگی، جس دستاویزات کو ان کیمرہ رکھنا ہوگا وہ وکلا کی مشاورت سے ان کیمرہ ہوں گی۔
اس سے قبل اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی پہلی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت پی ٹی آئی وکلا نے اعتراض اٹھایا کہ ہم نے سائفر کیس کی ان کیمرا سماعت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے لہذا جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آجاتا اس وقت تک ہم ایف آئی اے کے چالان کی کاپیاں وصول نہیں کریں گے۔ وکلا کے اعتراضات کے باعث عدالت نے اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 30 ستمبر کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کیس کا چالان خصوصی عدالت میں جمع کروا دیا تھا۔ ایف آئی اے نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی قصوروار قرار دیتے ہوئے عدالت سے ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کردی۔ ایف آئی اے نے28 گواہان کی لسٹ چالان کے ساتھ عدالت میں جمع کرادی۔