راولپنڈی کے گنجمنڈی پولیس اسٹیشن کے بالمقابل ساڑھے تین سال قبل ہونے والے بم دھماکے کے 2 مجرموں کو جرم ثابت ہونے پر تختہ دار پر لٹکانے کا حکم سنا دیا گیا۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن نمبر ایک کے جج ملک اعجاز آصف نے گنجمنڈی پولیس اسٹیشن کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں گرفتار دو مجرموں نصرت خان اور عادل خان کو جرم ثابت ہونے پر 3، 3 مرتبہ سزائے موت کی سزا سنائی۔
دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سیون اے ٹی اے کے تحت تین/ تین مرتبہ عمر قید کی سزاسنائی گئی جبکہ ایف آئی آر میں درج اقدام قتل ودیگر دفعات کے تحت مجموعی 23 سال قید 5 لاکھ معاوضہ ساڑھے 4 لاکھ جرمانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
بم دھماکے میں خاتون مسماة یاسمین جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ دھماکے کی تحقیقات کے بعد دونوں مجرمان نصرت خان اور عادل خان کو تھانہ سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے بعد دونوں مجرموں کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا۔
فیصلے میں عدالت نے قراردیا کہ یہ انتہائی گھناوٴنا جرم ہے ، دونوں مجرموں کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت کی تصدیق نہ ہو جائے ۔
یاد رہے کہ گنجمنڈی پولیس اسٹیشن کے بالمقابل دھماکا 13 دسمبر 2020 میں ہوا تھا۔