پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کی ٹریکنگ کا عمل شروع اور ان کی واپسی کے لئے سروے جاری کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کے روز نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ پاکستان نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ہدایت
واضح رہے کہ نگران وزیر داخلہ کا یہ بیان ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد سامنے آیا تھا جس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلے لئے گئے۔
اس معاملے میں اب اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور افغان باشندوں کی ٹریکنگ اور واپسی کے لیے سروے جاری کیا گیا ہے۔
پنجاب
پنجاب میں فورتھ شیڈول میپنگ میں 2 ہزار 291 افغان تربیت یافتہ انتہا پسندوں کی نشاندہی کرلی گئی جبکہ افغان جیلوں سے رہا ہونے والے 541 افراد کو بھی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں کارڈ ہولڈر اور دستاویزی رجسٹرڈ افغانوں کی تعداد 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد ہے جبکہ اوور سٹے اور غیر قانونی مقیم افغانی باشندوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
آئی جی پنجاب کی سماء سے خصوصی گفتگو
اس حوالے سے انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ غیرقانونی افغانیوں کی واپسی حکومتی پالیسی کے مطابق منظم طریقے سے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کو کسی ملک سے منسوب نہیں کر سکتے ، خودکش بمبار، مالی معاونت کار اور ماسٹر مائنڈ تینوں کو نکیل ڈالنا ضروری ہے ، اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتے ، کارڈ ہولڈر اور غیرقانونی رہائش رکھنے والوں کو قانون کے مطابق ڈیل کیا جائے گا ، کسی قسم کی دھکم پیل یا بدمزگی نہیں ہوگی۔
کراچی میں کریک ڈاؤن کا فیصلہ
دوسری جانب کراچی میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق افغان تارکین وطن کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے گا جس میں مضافاتی علاقوں میں مقیم تارکین وطن کے کوائف چیک ہوں گے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق سندھ میں 10 لاکھ افغان موجود ہیں جن کی زیادہ تر تعداد کراچی میں مقیم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں کئے جانے والا گرینڈ آپریشن انفارمیشن بیسڈ ہو گا اور غیرقانونی طور پر پاکستان آنے والے افغان باشندے ڈی پورٹ ہوں گے،اس حوالے سے حساس ادارے، پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کے حکام انفارمیشن شیرنگ کریں گے۔
ایلین کارڈ کے حامل تارکین وطن کی بھی ملک میں موجودگی، وجوہات اور کوائف چیک ہوں گے۔
نگراں صوبائی وزیر داخلہ سندھ کی وارننگ
نگراں صوبائی وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے بھی صوبے میں مقیم غیر قانونی تارکیں وطن کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ان کا جتنا بڑا بھی کاروبار ہو انہیں یکم نومبر کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا۔
حارث نواز کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مقیم افراد از خود پاکستان چھوڑ دیں، انہیں پناہ دینے پر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کیخلاف بھی کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کیلئے کمیٹی فوری فیصلہ کرے گی، ملک بدری سے متعلق افغان قونصل کو تفصیل بتانے کی ضرورت نہیں۔
خیبرپختونخوا
علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں بھی غیر رجسٹرڈ افغانیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، صوبے میں رجسٹرڈ افغانی باشندوں کی تعداد 7 لاکھ جبکہ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی تعداد ساڑھے 6 لاکھ ہے۔
حکام کے اندازے کے مطابق 5 لاکھ غیر رجسٹرڈ افغان خیبرپختونخوا میں موجود ہیں، اسٹریٹ کرائم میں رواں سال 26 افغانیوں کو پولیس نے گرفتار کیا، قتل کی واردات میں 28 افغانی ملوث نکلے جبکہ منشیات کے کاروبار میں ملوث افغانیوں کی بڑی تعداد 331 ملزموں کو پولیس نے پکڑا۔
بلوچستان
مزید برآں بلوچستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 3 لاکھ 27 ہزار 224 اور ان رجسٹر افغان مہاجرین کی تعداد 14.3 فیصد ہے۔
کمشنر افغان رفیوجی کوئٹہ کے مطابق زیادہ تر افغان مہاجر کمیمپوں سے باہر رہائشی علاقوں میں سیٹلڈ ہیں، مہاجرین کی بڑی تعداد قومی شناختی کارڈ اور پی او ایف کی بنیاد پر کاروبار کر رہی ہے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے لئے 5 مراکز قائم ہیں۔