اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کرنے کی استدعا کر دی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیلوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنی تحریری معروضات جمع کرا دی ہیں جن میں سنی اتحاد کونسل کی اپیل خارج اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھنے کی استدعا کی گئی ہے۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ انتحابات میں کم از کم ایک سیٹ جیتنے والی جاعت کو ہی مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں اور قانون کے مطابق مخصوص نشستوں کیلئے فہرست فراہم کرنا ہوتی ہے۔
سنی اتحاد کونسل نے الیکشن لڑا نہ ہی مخصوص نشستوں کیلئے فہرست جمع کرائی۔
پارلیمنٹ میں مخصوص نشستیں اقلیتوں اور خواتین کیلئے رکھی گئی ہیں، آزاد امیدوار انہی پارٹیوں میں شامل ہوسکتے ہیں جو پارلیمنٹ میں موجود ہوں۔
سنی اتحاد کونسل مخصوص نشتوں کی تقسیم کے وقت پارلیمانی جماعت نہیں تھی۔
سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستیں مانگنا آئین کے خلاف ہے، سنی اتحاد کے الیکشن جیتنے پر ووٹرز کو مخصوص نشستوں کا معلوم نہیں تھا، دیگر پارٹیوں نے مخصوص نشستوں کیلئے اپنی فہرست انتخابات سے قبل جمع کرائی۔
اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ دیگر پارٹیوں کے ووٹرز کو مخصوص نشستوں کے امیدواروں کا انتخابات سے قبل معلوم تھا۔