وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آپریشن عزم استحکام کی وفاقی کابینہ سے بھی منظوری لی جائے گی جبکہ معاملے پر پارلیمنٹ میں بھی بحث ہوگی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشتگرد کبھی سوات،کبھی فیصل آباد میں قتل کرتے ہیں، یہ قتل قوم کیلئے لمحہ فکریہ اورشرم کا باعث ہیں، ایپکس کمیٹی کا معاملہ کابینہ میں لے کر جارہےہیں، ایوان میں بات کی جاتی ہے تو اپوزیشن بات نہیں کرنے دیتی، اپوزیشن گالی اور تشدد کی سیاست کرناچاہتی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ لوگ کل بھی 9مئی والے تھے آج بھی9مئی والے ہیں، یہ لوگ آئندہ بھی9مئی والےہی ہوں گے، ان کا لیڈر جنرل باجوہ کو تاحیات ایکسٹینشن کی باتیں کرتاتھا، یہ مفادات کے تحفظ کیلئے رنگ بدلتے،ترلےکرتے،پاؤں پکڑتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے ٹکٹ نہ دینے پر یہ لوگ اس پارٹی میں چلے گئے، اپوزیشن میں موجود بہت سے اراکین مجھ سے ٹکٹ مانگتے تھے، ان کالیڈربھی پینترے بدلتاتھا، اپوزیشن ملک کےساتھ ہےنہ عوام کے ساتھ، اپوزیشن گالیاں دیتی ہے،ہاؤس کی تضحیک کرتی ہے، اپوزیشن شہدا کے خلاف کھڑی ہے، اپوزیشن مظاہرہ کرکے دہشتگردوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کسی ایک اکثریت کاملک نہیں، قراردادلاناچاہتےہیں،ملک میں اقلیتیں محفوظ ہوسکیں، پاکستان میں کوئی مذہبی اقلیت محفوظ نہیں، یہاں اقلیتوں کو روزانہ قتل کیاجارہاہے، مذہب کے نام پراقلیتیں غیرمحفوظ ہوگئی ہیں، اقلیتوں کے معاملے پرایوان میں اتفاق رائے ہونا چاہیے، اقلیتوں کاتحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اقلیتوں کیخلاف بڑھتے واقعات پوری قوم کیلئے باعث شرم ہیں۔