بلوچستان کا آئندہ مالی سال کیلئے 850 ارب روپے کا سرپلس بجٹ آج پیش کیاجائے گا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار 850 ارب روپے کا سرپلس بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ تنخواہوں اور غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 600 ارب روپے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کےلیے اڑھائی سو ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔
بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو ترجیع دی جائے گی ۔ تعلیم کے لیے 120 ارب روپے، امن وامان کے لیے 70 ارب اور صحت کے لیے 67 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔ بے نظیر اسکالرشپ کے لیے دو ارب روپے جبکہ جامعات کی گرانٹ اڑھائی ارب سے بڑھا کر 5 ارب روپے کردی جائے گی ۔
ذرائع کے مطابق گریڈ ایک سے لیکر گریڈ سولہ کی ملازمین کی تنخواوں میں پچیس فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ گریڈ 17 گریڈ بائیس کے ملازمین کی تنخواوں میں 20 فیصد تک اضافہ کیا جارہا ہے۔ جبکہ پینشن میں 15 فیصد اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر عائد ٹیکس پر نظرثانی کی جا رہی ہے، اعلیٰ حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے سرکاری اور نجی ملازمین کے مشاہرے پر بجٹ تجاویز میں جس ٹیکس کے نفاذ کا اعلان کیا تھا اس پر نظرثانی کی جا رہی ہے، اس میں بھاری تخفیف کرکے اسے قابل قبول بنایا جائے گا یا اسے سرے سے ہی ختم کردیا جائے گا۔