وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کے نامورتاجروں کی چینی وزیر اعظم سے 4 روزہ دورے پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات کےدوران سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ جیسے انقلابی تصور کے تحت پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے باہمی تعلقات پر زور دیا گیا۔
تجزیہ کاروں کی جانب سےدونوں ممالک کےدرمیان تعاون کے حوالے سے دورے کو کامیاب قراردیا گیا،دورے کےدوران 23 معاہدوں پر دستخط اور سی پیک ٹو کا افتتاح بھی کیا گیا۔
اس موقع پر چینی صدرکا کہنا تھا کہ چین ہمیشہ کی طرح مضبوطی سے پاکستان کی حمایت اور اس کی قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرے گا
دورے کے دوران یہ اتفاق کیا گیا کہ خنجراب سوست پاس پاکستان اور چین کے درمیان تجارت اور عوام کے درمیان تبادلوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے
دونوں ممالک کی جانب سے خنجراب-سوست پاس کے معائنہ کے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ خنجراب سوست پاس کے کام کو جلد مکمل کیا جا سکے۔
دونوں ممالک کے فریقین کے مطابق قراقرم ہائی وے (رائی کوٹ-تھاکوٹ) کی دوبارہ تعمیر پاکستان اور چین کے درمیان ہموار آپریشن کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے
دونوں ممالک کے فریقین نے اس منصوبے کے ابتدائی کام میں ہونے والی اہم پیش رفت کا اطمینان کے ساتھ جائزہ لیا اور اس دورے کے دوران منصوبے کے فریم ورک معاہدے پر دستخط بھی کیے
چین کی جانب سےیہ یقین دہانی کرائی گئی کہ اقوام متحدہ اورشنگھائی کارپریشن آرگنائزیشن پاکستان کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے
دورے کے تمام معاہدے چین کے گریٹ ہال آف دی پیپل میں منقعد ایک اجلاس میں کیےگئے،چینی اور عالمی میڈیا پر اس ملاقات کو بھرپور کوریج ملی اور سراہا گیا
دونوں ممالک نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے سیاسی،سکیورٹی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
چینی حکومت نے پاکستان میں جاری مختلف منصوبوں کی بروقت تکمیل کا بھی اعادہ کیا،توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دورہ پاکستان کو مزید مستحکم کرنے میں تاریخی اہمیت کا حامل ثابت ہوگا اور مثبت نتائج جلد نمایاں ہوں گے