ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کردی۔ جس سے مقامی صحافی خلیل جبران جاں بحق اور ایک وکیل زخمی ہوگیا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور گورنر نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دےدیا۔
حکام کے مطابق خلیل جبران گھر جارہے تھے کہ راستے میں ان کی کار خراب ہوئی۔ موٹرسائیکل سوار ملزمان آئے اورخلیل جبران کو کار سے اتار کرقتل کرڈالا ۔ فائرنگ سے سجاد ایڈووکیٹ زخمی ہوگئے۔ ڈی پی او کے مطابق مقتول کو دہشتگردوں کی جانب سے دھمکیاں ملی تھیں۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ کہا قاتل قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔ گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خلیل جبران کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے بھی خلیل جبران کے قتل کی شدید مذمت کی ۔
دوسری جانب ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے صحافی خلیل جبران کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی۔ ایک بیان میں ایمنڈ نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ صحافیوں پر تشدد، ان کااغوا، دھمکیاں معمول بن چکی ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس قسم کے واقعات کو روکنے میں ناکام نظر آتی ہیں۔
صحافیوں کے تحفظ کے لئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کئے جائیں۔ ایمنڈ نے خلیل جبران کے قتل میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کرکےسزا دینے کا مطالبہ کیا۔