بلوچستان کا آئندہ مالی سال کے لیے ساڑھے آٹھ سو ارب روپے کا بجٹ 22 جون کو پیش کیاجائے گا جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کیا جائے گا اور صحت اور تعلیم کے شعبوں کو ترجیع دی جائے گی ۔
بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے، تاریخ میں پہلی بار ساڑھے آٹھ سو ارب روپے کا ترقیاتی اور غیر ترقیاتی سرپلس بجٹ بائیس جون کو پیش کیا جائے گا۔
بجٹ صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی پیش کریں گے جن کا کہنا ہے کہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ کم رکھیں گے اور مشکلات کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں تعلیم ، صحت اور زراعت کے شعبوں کو ترجیع دی جائے گی اور بلوچستان کی ضروریات کے مطابق جاری اور مجوزہ منصوبوں کی تکیمل میں وفاق صوبے کی مدد کرے گا۔
صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ظہور بلیدی کا کہنا ہے کہ صحت کے لیے 67 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ بجٹ کی نسبت تعلیم کے بجٹ میں پچیس فیصد اضافہ کیا جائے گا ۔
انہوں نے بتایا کہ بے نظیر اسکالرشپ کے لیے دو ارب ، جامعات کی گرانٹ اڑھائی ارب سے بڑھا کر پانچ ارب روپے کردی گئی ہے۔