بشریٰ بی بی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے میں زہر ملائے جانے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
رپورٹس کے مطابق بشری ٰ بی بی نےجیل میں قید اپنے شوہرسابق وزیراعظم کی سیکیورٹی اور خالص خوراک کی فراہمی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ۔ جس میں وزارت داخلہ ،وزارت دفاع، وزارت قانون کے سیکرٹریز، آئی جی جیل خانہ جات، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو اور ڈی جی ایف آئی اے کوفریق بنایاگیاہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست لطیف کھوسہ کے توسط سے دائر کی گئی ہے ۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوگھرکےکھانےکی اجازت نہیں دی گئی جیسا کہ ماضی میں قیدیوں کوسہولت دی گئی۔
بشریٰ بی بی کی درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ جیل میں غیر انسانی سلوک آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے، ذمہ دار میڈیکل افسر کے ذریعے خالص خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ملاوٹ زدہ خوراک شوہر کی زندگی کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے ان کے شوہرسابق وزیر اعظم کوجیل مینوئل کےمطابق وہ سہولیات نہیں دی جا رہیں جس کےوہ حقدار ہیں جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پر عمل درآمد کرایا جائےچیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں واک اور ایکرسائز کی سہولت فراہم کی جائے ۔
واضح رہے کہ جب سابق وزیر اعظم و چیئرمین تحریک انصاف اٹک جیل میں قید تھے تب بشریٰ بی بی نے 17 اگست کو پنجاب کے ہوم سیکریٹری کے نام خط کے ذریعےدرخواست کی تھی کہ سابق وزیراعظم کو ڈسٹرکت جیل اٹک سے راولپنڈی اڈیالہ جیل منتقل کیا جائےانہوں نے خط میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں انکے شوہر کی جان کو خطرہ ہے اور ان کو زہر دیا جا سکتا ہے۔