اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی طلبی کیخلاف دائر درخواست سماعت کےلیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب الرحمٰن سے متعلق پوسٹ کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر،رؤف حسن و دیگر کی ایف آئی اے طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل نیاز اللہ نیازی نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے انکوائری کیلئے بلایا ہے،گرفتاری کا خدشہ ہے، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کو شامل تفتیش ہونے سے کوئی مسئلہ ہے؟ یہ جو اکاؤنٹ ہے کیا درخواست گزار ہینڈل کرتا ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ نہیں پٹشنر اس کو ہینڈل نہیں کرتا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اگر یہ اکاؤنٹ کو آپریٹ نہیں کر رہے تو یہی کہیں گے میں نہیں چلا رہا، وکیل نے کہا کہ شکایت کالعدم قرار دینے کے نکتے پر بات نہیں کروں گا، میں صرف نوٹس کی حد تک بات کروں گا۔ ایف آئی اے نے آج 11 بجے طلب کیا ہوا ہے۔
عدالت نے پٹیشن پر اعتراضات دور کرکے نمبر لگانے کی ہدایت کر دی، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پٹیشن پر نمبر لگ کر آجائے پھر آرڈر کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے متنازع ٹویٹ پر پارٹی رہنماؤں کی ایف آئی اے میں طلبی کےمعاملے پر پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے رات گئے طویل بیٹھک کے بعد حکمت عملی کی منظوری دے دی ۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے سامنے بیرسٹر گوہر خان اور سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن پیش ہوکر مؤقف بیان کریں گے جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب کے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا امکان نہیں، وہ ایف آئی اے نوٹس کا جواب ممکنہ طور پر وکیل کے ذریعے جمع کروائیں گے۔