پاکستان میں مہنگی بجلی سے پریشان صارفین سستی توانائی کے حصول کیلئے تیزی سے سولر پینلز کی طرف گامزن ہو رہے ہیں اور گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران عوام کی بڑی تعداد نے اس میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے گھروں میں پینلز لگوا لیئے ہیں جسے حکومت نے اب ریگولیٹ کرنے کافیصلہ کیا ہے تاکہ واپڈا کے سسٹم میں موجود صارفین کو نیٹ میٹرنگ سے کوئی اضافی بوجھ نہ اٹھانا پڑے۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے کو سامنے رکھتے ہوئے پاور ڈویژن نے نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترامیم پر کام شروع کر دیاہے ، نیٹ میٹرنگ سے حاصل ہونے والی بجلی کو نیشنل پول میں بھیجا جائے گا اور اس پر کیپسٹی چارجز عائد کیئے جائیں گے جبکہ نیٹ میٹرنگ کے ذریعے خریدی جانے والی بجلی کے نرخ کو بھی حکومت نے 50 فیصد کم کرنے پر غور شروع کر دیاہے کیونکہ بڑےصارفین کے جانے سے دیگر صارفین پر 2 روپےفی یونٹ اضافی بوجھ پڑتاہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ یہ بھی موجودہ ریٹ کےتحت آئندہ سال 350ارب سے بڑھ جائےگا،پاورڈویژن جولائی میں نیپرامیں نیٹ میٹرنگ ریٹ پرنظرثانی کی درخواست دائرکرےگا، بائی بیک ریٹ کم کرنے سے سرمایہ کارکی سرمایہ کاری 3سال کے بجائے 7 سال میں پوری ہوگی ، اس وقت نیشنل گرڈ میں نیٹ میٹرنگ کا شیئر 2000 میگاواٹ ہے، ایک سال کے دوران سولرصارفین کی تعداد میں 60فیصد سےزائد اضافہ ہوچکاہے، ایک سال میں صارفین کی تعداد55ہزارسےبڑھ کرایک لاکھ 20 ہزار ہوچکی ہے۔