سندھ ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق وکیل اور جج دوہری شہریت لے سکتا ہے ، صرف پارلیمنٹرین دہری شہریت نہیں لے سکتے۔
سندھ ہائیکورٹ میں مرزا اختیار بیگ کی دہری شہریت کے خلاف شہری پرویزغفار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی جسے عدالت عالیہ کی جانب سے نمٹا دیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی سے پہلے دہری شہریت چھوڑنا ہوگی، جون 2023 میں مرزا اختیار بیگ نے دہری شہریت چھوڑ دی تھی اور کینیڈا میں اگر ایک دفعہ شہریت چھوڑ دی تھی تو واپس نہیں لے سکتے ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹربیونل میں درخواست گزار کا پہلا نکتہ ہی دہری شہریت کا ہے ،اس عدالت میں کوئی امیدوار نہیں آیا، حلقہ کا ووٹر آیا ہے۔
عدالت کی جانب سے ریمارکس دیئے گئے کہ قانون کہتا ہے وکیل اور جج دوہری شہریت لے سکتا ہے ، صرف پارلیمنٹرین دہری شہریت نہیں لے سکتے۔
مرزا اختیار بیگ کی دہری شہریت کامعاملہ الیکشن ٹریبونل میں بھی زیر سماعت ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ الیکشن ٹربیونل مرزا اختیار بیگ کے خلاف دائر الیکشن پٹیشن کا قانون کے مطابق فیصلے کرے۔
بعدازاں، عدالت نے پرویز غفار کی جانب سے دائر درخواست نمٹا دی۔