اقوام متحدہ کے امن دستے دنیا میں اپنے فرائض کی ادائیگی کے لئے انتہائی خطرناک، دشوار گزار اور دشمنوں سے بھرپور جگہوں پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں
پاکستان اقوامِ متحدہ کے امن مشن میں اپنی افواج کے ذریعے سب سے زیادہ تعاون کرنےوالا ملک ہے،پاکستانی قوم ان بہادروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہےجنہوں نےدنیا بھرمیں اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں سردھڑ کی بازی لگاتے ہوئے اپنےفرائض کی ادائیگی ایمانداری اوربہادری کے ساتھ نبھائی۔
پاکستان کی سندھ رجمنٹ سےتعلق رکھنے والے میجر فرقان ایک بہادر آفیسر ہیں جنہوں نے 28 جنوری2024کو اقوام متحدہ کے جنوبی سوڈان کے قریبی علاقے (Abyei)مشن میں آپریشن کے دوران بےشمارشہریوں کی زندگیاں بچائیں
دہشتگردوں نےامن دستے کےقافلے کو اس وقت نشانہ بنایا جب قافلہ زخمی شہریوں کو ہسپتال منتقل کررہا تھا،میجرفرقان نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے آپریشن کو کامیابی سے مکمل کیامگر خو د دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن گئے
میجر فرقان نے ہمت نہ ہاری اور اللہ تعالیٰ نے انھیں زندگی سے نوازا،اس آپریشن کے دوران پاکستان آرمی کے سپاہی محمد طارق نے جام شہادت نوش کیا
اس حوالے سےمیجر فرقان کی اہلیہ نے اظہارخیال کرتے ہوئےکہا کہ”جس دن فرقان کو گولی لگی ہماری فیملی کے تمام افراد گھر میں موجود تھے مگر ہمیں اس حادثے کا علم نہیں تھا“
اہلیہ میجرفرقان کا کہنا ہےکہ مجھے یہ تو اندازہ تھا کہ وہ ایک خطرناک مقام پر جا رہے ہیں، میں تھوڑی خوفزدہ بھی تھی“ہمیں خبرملی کے اس حادثے کے دوران 2زخمی ہیں مگر مجھے اپنے شوہر کے زخمی ہونے کا علم نہیں تھا،
میرے لئے یہ الفاظ کہنا بہت مشکل ہیں کہ فرقان کو گولی لگی،جب دشمن کی جانب سے فائر کیا جا رہا تھا تو ایک گولی میری بلٹ پروف جیکٹ میں پیوست ہو گئی جبکہ دوسری گولی میرے پیٹ میں لگی۔
میجر فرقان نے کہا کہ زخمی ہونے کے بعد مجھے اقوام متحدہ کے قائم شدہ طبی مرکز لے جایا گیا جہاں میں دو ماہ تک زیر علاج رہا،صحتیابی کے بعد میں دوبارہ آپریشن کے مقام پر گیا جہاں میرا ایک ساتھی بھی شہید ہوا،مجھے اپنے ساتھی سپاہی محمدطارق کی شہادت پر بہت افسوس ہوا،میرے لئے اقوام متحدہ کے امن مشن کے فرائض کی ادائیگی کو مکمل کرنا اعزاز کی بات ہے۔