کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد سکھ برادری کے دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ پیرس میں بھی سکھ برادری نے بھارتی دہشتگردی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
پیرس میں ہونے والے احتجاج کے شرکا نے کینیڈین وزیراعظم کے مؤقف کی تائید اور بھارت مخالف بینرز اٹھا رکھے تھے۔ سکھ رہنماؤں نے کہا پہلے ہمارے بھارتی دہشتگردی سے متعلق مؤقف کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تھا مگر اب تو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بھارت کی عالمی دہشتگردی کی تصدیق کر دی۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیراعظم نے اپنی پارلیمنٹ میں بھارت پر دہشتگردی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا، اس کے بعد مغربی طاقتیں بھی سکھوں کی حمایت میں آگئی ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ ایک عرصے سے سکھوں کو دہشتگرد کہنے والی مودی سرکار کا اپنا مکروہ چہرہ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔
یاد رہے کہ 45 سالہ ہردیپ سنگھ کو دو نقاب پوش مسلح افراد نے جون 2023 کے وسط میں وینکوور سے تقریباً 30 کلومیٹر دور سرے نامی شہر میں واقع گرو نانک سکھ گرودوارے کی کار پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ وہ کینیڈا کے مغربی صوبے برٹش کولمبیا میں ایک ممتاز سکھ رہنما تھے جبکہ ان کا تعلق انڈین ریاست پنجاب کے جالندھر ضلع کے گاؤں بھرا سنگھ پورہ سے تھا۔