وطن کیلئےجان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
سپاہی عاطف جہانگیرانتہائی نڈرسپاہی تھےجنہوں نے وطنِ عزیزکی خاطر شہادت کوگلے لگایا،سپاہی عاطف جہانگیرشہید نے 11 فروری 2021 کوجنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے دفاع وطن میں جامِ شہادت نوش کیا۔
سپاہی عاطف جہانگیر شہید نے سوگواران میں والدین چھوڑے،شہیدکا تعلق راولپنڈی کی تحصیل گجرخان سے ہے۔
سپاہی عاطف جہانگیر شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ"میرا بیٹا بہت دلیر اور مدبر انسان تھا اور انتہائی بہادری سے اپنی ڈیوٹی سرانجا دیتا تھے"میرے بیٹے نے شہید ہو کر ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا"
"اللہ کا شکر ہے آج بھی سب خاندان والے اورعلاقے کے لوگ اس کو اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں"میرا بیٹا ایک انمول ہیرا تھاجسکو میں کبھی نہیں بھلا سکتی""اللہ تعالی سےدعا ہے کہ اللہ اس کا وہ جہاں بھی اچھا کرے۔
"میرے بیٹے کو اپنی نوکری بہت عزیز تھی اور شہادت کابہت شوق تھا"میرا بیٹا بہت پیارا تھا اور خوبصورت قدوجسامت کا مالک تھا"پاک فوج کے جوانوں کے لیے میرا پیغام ہے کہ وہ بہادری سےملک کا دفاع کریں اور پاکستان کے لیے شہادت کا رتبہ پائیں۔
"مجھے رات کو کال موصول ہوئی کہ میرا بیٹا شہید ہو گیا ہے جس پر میں نے اللہ کا شکر ادا کیا""مجھے اپنے بیٹے کی شہادت پر بہت فخر ہے کیونکہ شہید کا بہت بڑا رتبہ ہوتا ہے"
"میرے لیے یہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں ایک شہید کا والد ہوں""جب ہمیں عاطف کی شہادت کا پتہ چلا تب افسوس ہوا لیکن اللہ کا شکر ادا کیا""ہمیں بیٹے کی شہادت پر بہت فخر ہے"عاطف کی خواہش تھی کہ وہ پاک فوج میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کرے"
"ہمارے خاندان کے بہت سے بچے پاک فوج میں شمولیت اختیار کر کے ملک کی حفاظت کر رہے ہیں"قرآن پاک میں ہے کہ شہید کو مردہ مت کہو، وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے""میرا قوم کو پیغام ہے کہ ملک کے لیے سوچیں اور ملک کی خدمت کریں"
"شہید کا رتبہ ہر ایک کو نصیب نہیں ہوتاسپاہی عاطف جہانگیر کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔