سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی پر آزاد کشمیر طرز کے احتجاج پر اکسانے کے الزام کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مظفرگڑھ پولیس کے مطابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو ہراساں کرنے اور کارسرکارمیں مداخلت پر ایف آئی آر درج کی گئی، ایف آئی آر میں جمشید دستی سمیت 20 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹ نے مرادآباد میں مہنگی سبزیاں فروخت کرنے پر جرمانے کیے تھے۔ جمشید دستی ساتھیوں سمیت موقع پر پہنچے اور جرمانے کی رسید پھاڑ دی، جمشید دستی نے کار سرکار میں مداخلت کی اور لوگوں کو افسران کیخلاف آزاد کشمیر طرز کے احتجاج پر اکسایا۔
ایف آئی آر کے مطابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور اسکی ٹیم کو ہراساں کرنے پر جمشید دستی اور انکے ساتھیوں کیخلاف کارروائی کی جائے، پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات اور قانونی کاروائی کی جارہی ہے۔