عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے کا مطالبہ کردیا۔
آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لا کر مستحکم گروتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب انتہائی کم ہے، ملک میں امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جانا چاہیے
آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں آئی ایم ایف معاہدے کا مقصد پاکستان کی معیشت میں استحکام لانا ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پہلے اقتصادی جائزے کیلئے تیاریاں شروع ہوگئیں۔ 3ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت پاکستان نے 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کیلئے ہوم ورک شروع کر دیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اکتوبر کے آخری ہفتے میں شروع ہونے کا امکان ہے۔