خیبر ٹوبیکو کمپنی (کے ٹی سی) نے آئی پی ایس او ایس پاکستان کی جانب سے "پاکستان سگریٹ مارکیٹ اسسمنٹ 2024" کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ پر اعتراض کا بیان جاری کیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ کے ٹی سی پاکستان میں سگریٹ بنانے والی معروف کمپنی ہے اور ایپسوس کی جانب سے اس پر لگائے گئے بے بنیاد اور ہتک آمیز الزامات کے بارے میں عوام سے خطاب کرنے پر مجبور ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں کے ٹی سی کے کاروباری طریقوں کے بارے میں بے بنیاد دعوے اور ہتک آمیز تبصرے شامل ہیں۔ یہ جھوٹے الزامات…. اس سے کے ٹی سی کی ساکھ اور کاروباری مفادات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کے ٹی سی رپورٹ میں لگائے گئے تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے اور تمام ریگولیٹری تقاضوں کی تعمیل کے لئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ "ہم فخر کے ساتھ کہتے ہیں کہ ہم ملک کے اندر 400 سے زائد افرادی قوت کو ملازمت دینے والے معروف قومی سگریٹ مینوفیکچرنگ اداروں میں شامل ہیں، اور مالی سال 2022-23 کے دوران پاکستان کے سب سے بڑے تمباکو برآمد کنندہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کے ٹی سی کا کہنا ہے کہ یہ عوامل قومی خزانے میں ہمارے تعاون کو نمایاں طور پر بڑھاتے ہیں، جو ایپسوس کے دعووں کے براہ راست برعکس ہے۔
اس کے علاوہ کے ٹی سی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس معاہدے پر عمل درآمد کے ابتدائی حامیوں میں شامل تھا، جس کا ثبوت عوامی ریکارڈ سے ملتا ہے۔ کمپنی نے ایف بی آر سمیت ریگولیٹری اتھارٹیز کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے اور تمام قابل اطلاق قوانین اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے داخلی کنٹرول کا ایک مضبوط نظام برقرار رکھا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کے ٹی سی کے مینوفیکچرنگ یونٹس ایف بی آر حکام کی سخت نگرانی کے تابع ہیں اور پروڈکشن فلور پر مانیٹرز تعینات ہیں۔
رپورٹ کی ہتک آمیز نوعیت نے نہ صرف کے ٹی سی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ مقامی سگریٹ مینوفیکچررز کے خلاف نقصان دہ میڈیا مہم بھی چلائی ہے۔ کے ٹی سی کا نام، جو معیار اور تعمیل کا مترادف ہے، ان بے بنیاد الزامات کی وجہ سے غیر منصفانہ طور پر بدنام کیا گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ 'ہتک عزت سے متعلق باضابطہ قانونی نوٹس پیرس، فرانس میں واقع ایپسوس پاکستان اور اس کے پیرنٹ ادارے کو مناسب طریقے سے بھیجے گئے ہیں۔'
کے ٹی سی کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'یہ بات ہمارے علم میں لائی گئی ہے کہ ایپسوس پاکستان اے ایس بی ایسوسی ایٹس نامی سنگل ممبر کمپنی (ایس ایم سی) کے ذریعے پاکستان کے اندر اپنے کاروباری آپریشنز کرتا ہے، جس کی پاکستان میں رجسٹرڈ موجودگی نہیں ہے۔'
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے اندر قائم قانونی پروٹوکول پر آئی پی ایس او ایس کی عدم تعمیل ثابت اور قابل تصدیق ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم اپنے آپریشنز کے تمام پہلوؤں میں سالمیت اور تعمیل کے اعلیٰ ترین معیارکو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہیں، اور ہم اپنے معزز گاہکوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مسلسل حمایت اور اعتماد کے لئے اپنے شکر گزار ہیں۔