وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہر طرح کی سہولت دیں گے مگر ٹیکس نیٹ بڑھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم مکمل ڈیجٹلائزیشن کی طرف جارہے ہیں، اس سے محصولات بڑھیں گی اور شفافیت بھی آجائے گی۔
لاہور میں پری بجٹ کانفرنس سے خطاب میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسٹرکچرل ریفارمز کی ضرورت ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی، توانائی اور نجکاری کے معاملے پر بہت اصلاحات کرنی ہیں۔
وزیرخزانہ پاکستان کو معاشی استحکام کیلئے نجکاری کی طرف جانا ہو گا۔ توانائی اور نجکاری کے معاملے پراصلاحات کرنی ہیں، حکومت کا کام پالیسی بنانا، کام نجی شعبے نے کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ صنعتوں کویکساں توانائی کا ٹیرف دیناایک جائزمطالبہ ہے، صنعتیں یہاں25سے26 فیصد انٹرسٹ ریٹ پرکام نہیں کرسکتیں، ہم نےبجلی کی چوری کو مکمل طور پرختم کرنا ہے۔ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈز کو تبدیل کررہے ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ گزشتہ سات سے آٹھ ماہ میں معاشی اعشارئیے بہتر ہوئے ہیں، اس وقت کرنٹ اکاونٹس خسارہ ایک بلین ڈالر سے کم ہے۔ اس وقت کرنسی مستحکم ہے۔ اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پرموجود ہے اور مہنگائی میں کمی آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ چکی۔ کل سے مذاکرات کا آغاز ہو گا۔ پروگرام بہت زیادہ اہم ہو گا۔ پاکستان کو معاشی استحکام کیلئے نجکاری کی طرف جانا ہو گا۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ شہبازشریف اور نگران حکومت نے نو ماہ کے آئی ایم ایف معاہدے کو اچھی طرح نبھایا ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان آچکی ہے یہ پروگرام بہت زیادہ اہم اور لمبا ہوگا۔