معروف لاجسٹک کمپنی اے پی مولر مارسک ٹرمینلز کے وفد کا پاکستان میں پہلا ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل تیار کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
اے پی ایم ٹرمینلز، شپنگ اور لاجسٹکس کے سی ای او کیتھ سوینڈسن کی قیادت میں گزشتہ ہفتے ایس آئی ایف سی ی دعوت پر پاکستان آئے اور سرمایہ کاری کے مواقع میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ یاد رہے کہ اے پی ایم ٹ رمنلزایک مربوط کنٹینر لاجسٹکس کمپنی ہے جو 130 ممالک میں کام کر رہی ہے اور نصف صدی سے جدید بندرگاہوں اور کنٹینر ٹرمنلز کو تیار اور چلا رہی ہے۔
سی ای او کیتھ سوینڈسن نے پاکستان کی سرمایہ کاری اور کاروبار دوست پالیسیوں پر اظہار اطمینان کیا اور کراچی میں پاکستان کے پہلے گرین ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی کا اظہار کیا، اس منصوبے کی تعمیر سے بڑے کارگو جہاز کراچی کی بندرگاہ سے استفادہ کر سکیں گے، جس سے ملک کو زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل ہوگی۔
وفد کے سربراہ نے اے پی ایم ٹرمنلزکی نمایاں عالمی پوزیشن اور پاکستان کے ساتھ اس کے مضبوط تعلقات پر روشنی ڈالی جو کنٹینرائزڈ امپورٹ ایکسپورٹ سرگرمیوں میں تقریباً 20 فیصد مارکیٹ شیئر کی عکاسی کرتا ہے۔
وفد نے پاکستان میں ایس آئی ایف سی کے تحت قائم کی گئی سرمایہ کاری اور کاروبار دوست پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بحری امور کو آگے بڑھانے اور ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کے لیے تعاون کا وعدہ کیا
واضح رہے کہ پاکستان کے اسٹریٹجک محل وقوع کے یہ اقدام علاقائی تجارت اور روابط کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو تقویت پہنچائے گا۔ اے پی ایم ٹرمنلزکی جانب سے سرمایہ کاری پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، بندرگاہوں کے آپریشنز کو بڑھانے اور وسطی ایشیائی ریاستوں کیساتھ تجارتی روابط بڑھانے میں اہم کردار ادا کریگی۔