گوادر میں 9 مئی مئی کی شب بلوچ دہشت گردوں نے 7 غریب حجاموں کو نیند کی حالت میں جس بے دردی سے قتل کیا ہے اس درندگی کی مثال دنیا کے کسی مذہب، مسلک، معاشرے یا ثقافت میں نہیں ملتی۔
بلوچ دہشت گردوں نے بلوچ روایات کو خاک میں ملا دیا، یہ درندے کیا ثابت کر نا چاہتے ہیں کہ بلوچ معیار ایک غبارہ تھا اور اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے، اس لیے انہوں نے بلوچ سرزمین پر نہتے اورغریب مزدوروں کو قتل کر کے منہ کالا کیا۔
مارے جانے والے مزدور تو انتہائی کسمپرسی کے حالت میں رہ رہے تھے ان کے پاس نہ تو سونے کے لئے کوئی چارپائی تھی، نہ کوئی بستر، نہ کوئی پنکھا، نہ کوئی بجلی، نہ کوئی دوسری بنیادی سہولت، بلکہ بیچارے زمین پہ انتہائی افسوسناک حالت میں پڑے ہوئے تھے۔
کیا ان کو روزی کمانے کا حق نہیں تھا؟ کیا کسی نے بلوچوں کو روزگار اور تعلیم کے لیے پاکستان کے دوسرے علاقوں میں جانے سے منع کیا ہے؟ کیا بلوچ عرب ممالک یا دوسرے ممالک روزگار کے لئے نہیں جاتے؟ تو کیوں بلوچ دہشت گرد تنظیموں(بی ایل اے اور بی ایل ایف) نے غریبوں پر اللہ کی زمین تنگ کی ہوئی ہیں۔
اے اللہ یہ دہشت گرد نہ تو اپ کے احکامات کو مانتے ہیں نہ اپ کے رسول ﷺ کے، اے پروردگار ان بلوچ دہشت گردوں کو تباہ و برباد کر دے، جنہوں نے گوادر میں بے گناہ مزدوروں کو قتل کیا۔