سول عدالتوں کی تقسیم کیخلاف لاہوربار کے وکلاء کی جانب سے ہائیکورٹ تک ریلی ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگئی،پولیس کی وکلا پر شیلنگ،وکلا کی جانب سے پولیس پر پتھراو سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے،وزیراعلی پنجاب مریم نواز نےوکلا کیخلاف طاقت کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت کردی۔
لاہورہائیکورٹ کے باہر جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا،پولیس اوروکلاء آمنے سامنے ہیں، وکلاءکی جانب سےپولیس پرپتھراؤکاسلسلہ جاری ہے۔پولیس ترجمان کےمطابق اب تک دس پولیس اہلکار زخمی ہوچکے ہیں،پولیس نے 10 وکلا کو حراست میں لے رکھا ہے۔وکیل رہنما احسن بھون نے کل ملک بھر میں عدالتی بائیکاٹ اور احتجاج کا اعلان کردیا۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایات
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نےہدایات دیتےہوئےکہاکہ وکلا کیساتھ طاقت کےاستعمال سےگریزکیا جائے،وکلاء کوبھی چاہیےکہ اپنےمعاملات لاہور ہائیکورٹ کےساتھ خوش اسلوبی سےحل کریں۔
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ریاضت علی اور صدر سپریم کورٹ بار پریس کانفرنس
وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل ریاضت علی اورصدرسپریم کورٹ بار نےمشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا لاہورانتظامیہ وکلاء پر مسلسل شیلنگ کر رہی ہے، احسن بھون بھی پولیس تشدداورشیلنگ سےزخمی ہوئے ہیں، وکلاء کےمطالبات نہ ماننےکی وجہ سے یہ حالات بنےہیں،پندرہ منٹ میں پولیس واپس نہ گئی تو ہم جانیں اورپنجاب حکومت۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ ہم نےوکلاءکو ہائیکورٹ میں جانے سے روکا،ہمارے جوان زخمی ہیں،قانون کےمطابق کارروائی ہوگی،پتھراؤمیں ہمارے جوانوں اورافسروں کےسرپھٹےہیں،پولیس اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرائے گی، پولیس نےزیادہ سےزیادہ تحمل کامظاہرہ کیا،سیکیورٹی میں اضافہ،مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
ایس ایس پی آپریشنز
اس حوالے سےایس ایس پی آپریشن علی رضا کا کہنا ہےکہ پہلے وکلاء نے پتھراؤ کیا اور لڑائی جھگڑا شروع کیا،وکلاء کے پتھراؤ کےبعد پولیس نے شیلنگ شروع کی،بانی وکلاء رہنماؤں سے بات چیت بھی کررہے ہیں۔