بینکنگ محتسب پاکستان سراج الدین عزیز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےانکشاف کیا کہ رواں برس انٹرنیٹ بینکنگ فراڈ کی 4 ہزار 37 شکایت درج ہوئیں جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد 2574 تھی، 2023 میں متوازی بینکنگ کے نظام کی 3626 شکایت موصول ہوئیں ، متوازی بینکنگ نظام میں عوام کے ساتھ فراڈ میں بینک کا عملہ ملوث پایا گیا ہے، ملک کے تمام بینکوں میں ہی عملہ متوازی بینکنگ کا کا م کررہاہے ۔
عوام کو انٹرنیٹ بینکنگ فراڈ اور متوازی بینکنگ کے نظام سے بچانے کے لئے بینکنگ محتسب نے فریم ورک تجویز کردیا ہے ، انہوں نے کہا کہ نادرہ ،پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک مل کر تمام صارفین کے ڈیٹے کو ایک جگہ جمع کرکے اس کے خلاف کاوروائی کرسکتے ہیں، فریم ورک کے تحت بینکنگ فراڈ اور جعل سازی میں ملوث افراد کا بینک اکاونٹ فریز ہوجائےگا اور وہ نیا اکاونٹ بھی نہیں کھول سکے گا، ابھی یہ تجویز ابتدائی مرحلے میں ہے اور ادارے اس پر بات کررہے ہیں، 2023 میں بینک صارفین کو ایک ارب چھبیس کروڑ روپے سے زائد رقم بینکنگ محتسب کے ادارے نے واپس دلوائی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2023 میں مجموئی طور پر 36 ہزار 437 شکایت موصول ہوئیں ، سب سے زیادہ شکایات پنجاب سے 16 ہزار 622 ،جبکہ سندھ سے 7 ہزار ،کے پی سے 2800 موصول ہوئیں، 21 ہزار 886 شکایت کو افہام وتفہیم سے حل کرلیا گیا جبکہ 676 شکایت کا فیصلہ سماعت کے بعد کیا گیا ، بینکنگ محتسب کے ادارے نے سال 2005 سے ابتک صارفین کو چھ ارب چالیس کروڑ روپے کی ادائیگی کرائی ہے۔