وفاقی حکومت نے چین کی مدد سے سولر پینلز کی مینوفیکچرنگ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ اس سلسلے میں سولر پینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار کرلی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ چین کی مدد سے سولر پینلز کی مینوفیکچرنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سولر پینلز پر ڈیوٹی کم کی گئی ہے، ہمیں بجلی کی چوری روکنا ہوگی، لائن لاسز کو بھی کم کرنا ہوگا۔
سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
خیال رہے کہ جیسے جیسے ملک میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، لوگوں کا رجحان سولر پینل کی طرف کافی حد تک بڑھ رہا ہے۔
موجودہ صورتحال اور گرمی کی آمد کے پیش نظر وفاقی حکومت نے سولر پینلر کے ذریعے ملک میں بجلی کی پیداور بڑھانے کے لیے اس کی درآمدی ڈیوٹی میں بھی کمی کی ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے ’سولر پینل لوکل مینوفیکچرنگ اینڈ الائیڈ ایکوئپمنٹ‘ پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت مینوفیکچررز کو10 سال کیلئے کچھ مراعات دی جائیں گی، جس میں لوکلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے تیار سامان کی درآمد پر ٹیرف کا نفاذ بھی شامل ہے۔