سپریم کورٹ میں دائر مختلف کیسز میں وکلا کی عدم تیاری پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے برہمی کا اظہار کیا ہے، ریمارکس دیے کہ یوں لگتا ہے یہاں جج وکلا کی معاونت کیلئے بیٹھے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ مقدمات سن رہا ہے، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے دلائل نہ دینے پر نظر ثانی مسترد کردی۔ 2 لاکھ جرمانے کیخلاف عدالت آنے والے پر مزید ایک لاکھ ہرجانہ عائد کردیا۔ کہا ہائیکورٹ نے2 لاکھ جرمانہ کیا مگر درخواستگزار نے سبق نہ سیکھا۔
وکیل فیاض شیرازی نے کہا کہ ہمارا کیس زاٸد المعیاد ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت آپکا کیس سننا چاہتی ہےآپ کہہ رہے ہیں زاٸد المعیاد ہے، اگرآپ جواب نہیں دینگے تو پھر ہم آپکا لاٸسنس منسوخ کردیتے ہیں۔ کیس کے میرٹ پر دلائل دیں، بتاہیں یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ آپ کلرک نہیں سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہے، ایسےکیسز داٸر کرنے سے دیگر کیسز فکس ہونے پر اثر پڑتا ہے، ہم آپکی عزت کریں گےآپ اس عزت کو خود نقصان نہ پہنچائیں۔