ایران کی جانب سے ہفتے کے آخر میں اسرائیل پر کئے جانے والے حملے کے بعد پیر کو تیل کی قیمتوں میں بھاری اضافہ متوقع ہے۔
ایران نے یکم اپریل کو شام میں اپنے قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی حملے کے جواب میں ہفتے کے روز دیر گئے اسرائیل پر دھماکہ خیز ڈرون اور میزائل داغے، یہ اسرائیلی سرزمین پر پہلا براہ راست حملہ ہے جس نے وسیع علاقائی تنازعے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
دمشق میں اپنے سفارت خانے کے احاطے پر حملے پر ایران کی طرف سے ردعمل کی تشویش کے باعث گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتوں اضافہ دیکھنے کو ملا اور جمعہ کو عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ 92.18 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا جو اکتوبر کے بعد سب سے زیادہ اضافے کی سطح پر ہے۔
اتوار کو ٹریڈ بند ہونے سے قبل یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 64 سینٹ بڑھ کر 85.66 ڈالر کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو سات بڑی معیشتوں کے گروپ کے رہنماؤں کا اجلاس بلائیں گے تاکہ ایرانی حملے کے سفارتی ردعمل کو مربوط کیا جا سکے۔
یو بی ایس کے تجزیہ کار جیوانی سٹونووو کے مطابق تیل کی قیمتیں ٹریڈ کے آغاز کے وقت بڑھ سکتی ہیں۔