امریکا کے وفاقی بجٹ پر عدم اتفاق کی وجہ سے حکومتی شٹ ڈائون کے خطرے میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کےیکم اکتوبر سے شروع ہونے والےنئےمالی سال کے بجٹ کی منظوری کیلئے وقت کم اور گانگریس میں عدم اتفاق نے حکومتی شٹ ڈائون کے خدشے میں اضافہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کانگریس کے پاس نئے وفاقی بجٹ پر اتفاق رائے اور حکومت کو کریک ڈائون سے محفوظ رکھنے کیلئے 30 ستمبر کی نصف شب تک کا وقت باقی رہ گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کانگریس میں ڈیموکریٹس کے زیر کنٹرول سینٹ اور ریپبلکنز کے زیر کنٹرول اسمبلی کے درمیان دھڑے بندی ہو چکی ہے ،اوراس کیساتھ ساتھ انتہائی دائیں بازو کے ریپبلکنز کی حکومتی شٹ ڈائون کو، بجٹ مصارف میں کٹوتیوں کیلئے بطور ہتھکنڈہ استعمال کرنے کی خواہش مسئلے کو پیچیدہ بنا رہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں کسی بھی نئے بجٹ کو آئینی شکل اختیارکرنے کیلئے کانگریس اور سینیٹ کی منظور ی کے بعد صدر سے بھی منظور کرایا جاتا ہے۔اور امریکا میںحکومتی شٹ ڈائون رقم نہ ہونے کے سبب سرکاری آپریشنز بندہونے کا مفہوم رکھتا ہے۔
اس دوران غیر اشد ضروری ملازمین کو جبراناً گھر بھیج دیا جا ہے،اور اشد ضروری ملازمین بھی نئے بجٹ کی منظوری تک تنخواہوں سے محروم رہتے ہیں۔