ایران نے اسرائیل پر 185 ڈرون, 110بیلسٹک میزائل اور 36 کروز میزائل داغ دئیے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق ڈرون اورکروزمیزائل ایران،عراق اوریمن سے فائر کیے گئے، اسرائیلی میڈیا کےمطابق لبنان سےشمالی اسرائیل کے علاقےمیں راکٹ فائر کئے گئے گولان کے علاقے میں دھماکے سنے گئے ہیں،
اسرائیلی حکام کاکہنا ہےکہ ایرانی حملوں سےدفاعی تنصیبات کو معمولی نقصان پہنچا ہےجبکہ کئی میزائل اورڈرون کو مارگرادیا گیا۔
ایرانی کی جانب سے اسرائیل پرحملوں کے بعد دارالحکومت تہران میں عوام جشن ماننے فلسطینی پرچم اُٹھائے سٹرکوں پہ نکل آئے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہےکہ اسرائیل نے مزید کوئی حماقت کی توایران کا اگلا ردعمل سخت ہوگا۔
ایرانی حملے پر پینٹاگون کا رد عمل سامنے آگیا
ایرانی حملے پر پینٹاگون کا ردعمل سامنے آگیا ہے،امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن نےکہا ہے کہ ہم ایران کےساتھ تنازعہ نہیں چاہتے،اپنی افواج اور اسرائیل کےدفاع کے لیے کسی بھی اقدام سے نہیں ہچکچائیں گے۔
وائٹ ہاوس کا ایرانی کارروائی پر بیان جاری
وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہےکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے امریکی فوج نے پچھلے ہفتے ہوائی جہاز اور بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز کو خطے میں منتقل کیا۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ ان تعیناتیوں کی بدولت ہم نے اسرائیل کی ایران کی جانب سے آنے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو گرانے میں مدد کی۔
امریکی صدر کا اسرائیلی وزیر اعظم سے ٹیلی فونک رابطہ
امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سےٹیلی فونک رابطےمیں ایرانی حملے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،صدربائیڈن نےواضح کیاکہ امریکا ایران کے خلاف جارحانہ کارروائی میں حصہ نہیں لےگا،بائیڈن نےآج کی رات کو فتح کی رات قراردیا، بائیڈن نےکہا ایران کوئی بھی اہم اسرائیلی ہدف کو نشانہ نہ بنا سکا۔
ایرانی کارروائی پر امریکی صدرجوبائیڈن نےاپنےبیان میں کہا ہےکہ اسرائیلی اہداف پرایرانی حملوں کی مذمت کرتےہیں، نیتن یاہو سے بات ہوئی،انہیں اپنی حمایت کا یقین دلایا،ایران کےخلاف سفارتی ردعمل کے لیےجی سیون ممالک سے رابطہ کریں گے۔
اسرائیل کی درخواست پریو این سلامتی کونسل کا اجلاس طلب
اسرائیل کی درخواست پریو این سلامتی کونسل کااجلاس آج طلب کرلیاگیا۔اجلاس امریکی وقت کےمطابق شام 4بجےہوگا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے اسرائیل پر حملے پر ردعمل
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر میں امریکا کا صدر ہوتا تو اسرائیل پر ایران کبھی حملہ نہ کرتا۔اسرائیل پر حملہ اس لیے ہوا کیونکہ موجودہ حکومت نے بڑی کمزوری کا مظاہرہ کیا ہے۔