شمالی کوریا میں دو ماہ قبل داخل ہونے والے امریکی فوجی ٹریوس کنگ کو واپس امریکا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
دو ماہ قبل ٹریوس کنگ نامی امریکی فوجی سرحد پار کر کے شمالی کوریا میں داخل ہو گیا تھا جسے وہاں فورسز نے اپنی حراست میں لیا اور بعدازاں اس سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔
کورین سینٹرل نیوز ایجنسی ( کے سی این اے ) کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کنگ نے غیر قانونی طور پر شمالی کوریا میں داخل ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
بدھ کے روز ایک بیان میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکی حکام نے امریکی فوجی کی واپسی کو یقینی بنا لیا ہے، ہم انٹر ایجنسی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہیں جس نے کنگ کی فلاح و بہبود کے لیے انتھک محنت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، ہم سویڈن اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کا کنگ کی آمدورفت کو آسان بنانے میں مدد کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی ) کے مطابق شمالی کورین حکام نے اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد امریکی فوج کے ایک سپاہی ٹریوس کنگ کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوا تھا۔
بدھ کے روز کنگ کی والدہ کلاڈین گیٹس کے ترجمان جوناتھن فرینکس نے کہا کہ گیٹس ہمیشہ کے لیے امریکا کی فوج اور اس کے تمام انٹرایجنسی شراکت داروں کی شکر گزار رہیں گی کہ وہ اچھی طرح سے کام کر رہے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کنگ کی رہائی اقوام متحدہ اور سویڈن کی طرف سے مہینوں کی طویل محنت کے نتیجے میں ہوئی ہے، خاص طور پر سویڈن نے ان مذاکرات میں مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا کیونکہ یقیناً، امریکا کے شمالی کوریا کے ساتھ کوئی رسمی تعلقات نہیں ہیں۔