حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کی ایک اور شر ط پور ی کرنے کی تیاری کر پکڑ لی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن آئی ایم ایف کےپبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ اسسمنٹ کےتحت انشورنس سیکٹرپراسٹڈی کرےگا ،انشورنس اورری انشورنس مارکیٹوں میں ریاستی ملکیت والےاداروں کے کردار کا بھی جائزہ لیا جائے گا،غیرملکی انشورنس کمپنیاں پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونےکی طرف راغب ہوں گی، اس تجزیہ سے معلوم ہو گا کہ یہ شعبہ پاکستان میں کیوں پسماندہ ہے، اس شعبےکو بین الاقوامی صنعت کاروں کے لیے کیسے کھولا جا سکتا ہے۔
مسابقتی کمیشن کے مطابق پاکستان کی انشورنس انڈسٹری کو ریگولیٹری رکاوٹوں اور کمپٹیشن رکاوٹوں کی وجہ سے ابھی تک اپنی پوری صلاحیت کے ادراک کا موقع نہیں مل سکاہے، کئی سالوں سے حکومت کے نجکاری کے ایجنڈے پر ہونے کے باوجود، اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ اور پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ سمیت انشورنس کمپنیوں کی نجکاری ابھی تک عمل میں نہیں آئی ہے، سی سی پی اس وقت معیشت کے پانچ دیگر شعبوں کے قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کا تجزیہ کرنے میں مصروف ہے، ان سٹڈیز کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے شعبوں کو کھولنا، کمپٹیشن کو بڑھانا اور بہتر مصنوعات کی فراہمی ہے۔ ان شعبوں میں فرٹیلائزر، انشورنس، پاور، سڑک کی تعمیر، اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) شامل ہیں۔انشورنس اسٹڈی کی سفارشات مناسب وقت پر وفاقی حکومت کو ارسال کر دی جائیں گی۔