عیسائی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے ایسٹر کے موقع پر اپنے پیغام میں غزہ اور یوکرین میں جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس نے ایسٹر کے موقع پر اپنے پیغام میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
87 سالہ پوپ نے اپنی صحت سے متعلق خدشات کے باوجود ویٹیکن میں ہزاروں لوگوں کے سامنے ایسٹر ماس کی قیادت کی اور دنیا بھر میں تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے اپیل کی کہ ہتھیاروں اور دوبارہ مسلح کرنے کی منطق کے سامنے نہ آئیں۔
انہوں نے کہا کہ امن کبھی بھی ہتھیاروں سے نہیں بنتا، بلکہ پھیلے ہوئے ہاتھوں اور کھلے دل سے قائم ہوتا ہے۔
سینٹ پیٹرز اسکوائر میں خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا کہ میں ایک بار پھر اپیل کرتا ہوں کہ غزہ تک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے اور 7 اکتوبر کو پکڑے گئے یرغمالیوں کی فوری رہائی کے لیے ایک بار پھر زور دیا۔
جنگ کے شہریوں پر پڑنے والے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ان کی آنکھوں میں کتنے مصائب دیکھتے ہیں، ان آنکھوں سے، وہ ہم سے پوچھتے ہیں: کیوں؟ یہ موت کیوں؟ یہ سب تباہی کیوں؟ جنگ ہمیشہ رہتی ہے۔
پوپ نے کہا میں روس اور یوکرین کے درمیان تمام قیدیوں کے عمومی تبادلے کے لیے اپنی امید کا اظہار کرتا ہوں۔