6ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کی جانب سے قائم کیئے گئے انکوائری کمیشن کے نامزد سربراہ تصدق حسین جیلانی سابق چیف جسٹس آف پاکستان سمیت کئی اہم عہدوں پر ذمہ داریاں نبھا چکے،جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں ایڈہاک جج بھی مقرر کیا گیا تھا
تفصیلات کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی 1983 میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بنے اس کے بعد وہ 1994 میں ہائی کورٹ اور 2004 میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے ۔2013 میں افتخار محمد چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے21 ویں چیف جسٹس منتخب ہوئے ۔انہیں 2019 میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جسٹس ایکسیلینس ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی اُن ججوں میں شامل تھے جنہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کی تین نومبر 2007 کی ایمرجنسی کو تسلیم نہ کرتے ہوئے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا، بعد میں فاروق نائیک فارمولے کے تحت پرانی سنیارٹی پر دوبارہ سپریم کورٹ کا حصہ بن گئے۔ 2018 پی ٹی آئی نے نگران وزیراعظم کے لیے بھی جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کا نام تجویز کیا تھا۔
تصدق حسین جیلانی عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں ایڈہاک جج کی فرائض بھی نبھا چکے ۔۔ ججز خط پر قائم انکوائری کمیشن کے سربراہ پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 2019 میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جسٹس ایکسیلینس کی جانب سے انصاف کا اعلیٰ ایوارڈ ملا تھا۔ یہ اعزاز مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر دیا گیا۔