سینیگال کے سابق وزیر اعظم امادو با نے صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے حریف امیدوار بسیرو دیومے فائی کو کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سینیگال میں صدارتی انتخابات کے پہلے راؤنڈ میں اتوار کی شام پولنگ بند ہونے کے بعد سے آنے والے نتائج سے پتہ چلا کہ 44 سالہ فائی نے واضح اکثریت حاصل کر لی ہے اور مقامی میڈیا پر اعلان کردہ نتائج کے بعد دارالحکومت ڈاکار میں ان کے حامیوں کی طرف سے سڑکوں پر جشن منایا گیا۔
حکمران اتحاد کے امیدوار 62 سالہ امادو با نے ابتدا میں جشن کو قبل از وقت قرار دیا اور کہا کہ فاتح کے تعین کے لیے رن آف ووٹ کی ضرورت ہوگی تاہم، ایک حکومتی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کے بعد انہوں نے پیر کو فائی کو مبارکباد پیش کرنے کے لیے فون کیا۔
امادو با نے ایک بیان میں کہا کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے رجحانات کی روشنی میں اور جب کہ ہم سرکاری اعلان کا انتظار کر رہے ہیں میں پہلے راؤنڈ میں فائی کو ان کی جیت کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
سینیگال کے سبکدوش ہونے والے صدر میکی سال نے بھی حزب اختلاف کے امیدوار فائی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے سینیگال کی جمہوریت کی فتح کو سراہا۔
سینیگال میں لاکھوں افراد نے ملک کے پانچویں صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ میں حصہ لیا۔
یہ انتخابات تین سال کے سیاسی انتشار کے بعد ہوئے جس نے پرتشدد حکومت مخالف مظاہروں کو جنم دیا اور اپوزیشن کی حمایت کو بڑھاوا دیا۔
با کو سبکدوش ہونے والے صدر میکی سال کی حمایت حاصل تھی جو اقتصادی مشکلات سے دوچار عہدہ صدارت پر رہنے کے بعد مقبولیت میں گراوٹ کے درمیان سبکدوش ہو رہے ہیں۔