صدر مملکت نے یوم پاکستان اور عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں نوے نوے روز کمی کی منظوری دے دی۔
صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل پینتالیس اور رولز آف بزنس کے رول پندرہ اے کے تحت منظوری دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا۔ زنا، چوری ، ڈکیتی ، اغواء اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرم بھی اس رعایت کے مستحق نہیں ہوں گے۔ مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرم بھی اس رعایت سے محروم رہیں گے۔ پینسٹھ سال سے زائد عمر کے مرد اور ساٹھ سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی یا اٹھارہ سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں اُن پر سزا میں اس کمی کا اطلاق ہوگا۔