شروع سے ہی کرپشن اور تنازعات کی زد میں رہنے والے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کا بالا آخر آغاز کردیا گیا۔
ترکش کمپنی کے ساتھ مشاورت کے بعد بانٹھ موڑ سے ٹھلیاں تک پہلے حصے کی تعمیر شروع کردی گئی۔منصوبے سےجڑواں شہروں میں ٹریفک کا دباؤ کم اور بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت میں کمی ہوگی۔
ہیوی ٹرانسپورٹ کے اڈے، سبزی، فروٹ اور غلہ منڈیاں بھی شہر سے باہر منتقل کی جائیں گی۔رنگ روڈ کے اطراف انڈسٹریل زونز بھی تعمیر ہوں گے۔
کمشنرراولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کا کہنا ہے کہ پہلا حصہ 38 کلومیٹر طویل ہے اسکےاوپر 5انٹر چینجز ہیں،9 پل ہیں،12 کلو میٹر کا ایریا بالکل کلیئرہےجس پر مکمل طور پر کام شروع ہو چکا ہے،
پشاور اور لاہور سے آنے والی ٹریفک راولپنڈی کو بائی پاس کرے گی جس سے فیول، وقت کی بچت اور پنڈی اسلام آبادکی سیکورٹی بھی بہتر ہو جائے گی۔
کمشنر راولپنڈی کے مطابق رنگ روڈ کا دوسرا حصہ بھی اتنا ہی طویل ہو گا جسکے لئےدو الائنمنٹس زیر غور ہیں،مناسب روٹ کے لئے بین الاقوامی فرم سے کنسلٹنٹی حاصل کی جا رہی ہے۔